حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں قرآنی و اسلامی اصطلاحات کو سیاسی مقاصد کےلئے استعمال کرنے سے گریز کیا جائے، دینی اصطلاحات کو اپنے سیاسی اختلافات و مقاصد کےلئے استعمال کرنے سے آفاقی تعلیمات اور دینی اقدارکی سبکی کے مترادف ہے ، سیاست دان اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا نکتہ نظر بیان کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حالیہ سیاسی صورتحال، سیاست میں اسلامی و قرآنی اصطلاحات و وضاحت کےلئے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ قرآنی و اسلامی اصطلاحات کو سیاسی مقاصد کےلئے استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے، قرآن کی آفاقی تعلیمات انسانی اخلاقیات و رہنمائی اور معاشرتی بگاڑ میں اصلاح کے حوالے سے رہنما اصول ہیں، چھوٹے چھوٹے سیاسی مقاصد، اختلافات ، تضادات کےلئے دینی اصطلاحات کو استعمال کرنا اس آفاقی پیغام و تعلیمات و دینی اقدار کی سبکی کے مترادف ہے جس کے باعث معاشرے میں مزید غلط فہمیاں پیدا ہونے کے اندیشہ ہے اس لئے ان اصطلاحات کو سیاسی مقاصد کے استعمال سے گریز کیا جائے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ تمام سیاست دان اپنا نکتہ نظر ضرور پیش کریں مگراسے اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے بیان کریں، صحت مند، مہذب معاشرے کے قیام میں اخلاقی پہلو ہی بنیاد ہے اگر بنیاد درست نہ ہو تو معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے ۔ پاکستان اسلامی جمہوریہ وطن ہے جہاں ہر شخص کو اپنے عقید ے، سیاسی نظریے کے ساتھ مذہبی وسیاسی و شہری آزادیاں حاصل ہیں البتہ بطور ذمہ دار شہری ہر ملت کے ہر فرد پر کچھ اخلاقی، سیاسی ، جمہوری ، آئینی و قانونی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور ان سے روگردانی حقوق العباد کے ذمر ے میں آتی ہیں۔